کوانٹم کمپیوٹر کے ماہر سے جانیں وہ باتیں جو آپ کا ذہن بدل دیں گی

webmaster

Updated on:

کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ہمارا یہ ڈیجیٹل دور کس قدر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے؟ ایسا لگتا ہے کہ ہر روز ایک نئی ٹیکنالوجی ہمارے سامنے آ کھڑی ہوتی ہے جو ہمیں حیران کر دیتی ہے۔ لیکن اگر میں آپ سے کہوں کہ ایک ایسی ٹیکنالوجی بھی ہے جو ہماری سوچ سے بھی زیادہ تیزی سے دنیا کو بدلنے والی ہے؟ جی ہاں، میں بات کر رہا ہوں کوانٹم کمپیوٹنگ کی، جو محض سائنس فکشن نہیں بلکہ ایک ٹھوس حقیقت بننے جا رہی ہے۔میں نے خود محسوس کیا کہ اس پیچیدہ موضوع کو سمجھنا کتنا چیلنجنگ ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب تک آپ کو کوئی ماہرانہ بصیرت نہ ملے۔ اسی لیے جب مجھے ایک معروف کوانٹم کمپیوٹر ماہر سے بات کرنے کا موقع ملا تو میں نے فوراً اسے گلے لگا لیا۔ ان سے گفتگو کے دوران، مجھے احساس ہوا کہ یہ ٹیکنالوجی ادویات کی دریافت، مالیاتی ماڈلز اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں نہ صرف انقلاب لائے گی بلکہ ہماری موجودہ سیکیورٹی (encryption) کو بھی نئی شکل دے سکتی ہے۔ حالیہ پیشرفت یہ بتاتی ہے کہ یہ مستقبل کی صرف ایک جھلک نہیں بلکہ ایک عملی حقیقت بننے کے قریب ہے۔آئیے نیچے دیئے گئے مضمون میں تفصیل سے جانتے ہیں کہ کوانٹم کمپیوٹنگ کیا ہے اور اس کے ماہر نے ہمیں مستقبل کے بارے میں کیا بتایا۔

کوانٹم کمپیوٹنگ کی بنیادی باتیں: یہ ہے کیا؟

کوانٹم - 이미지 1

جب پہلی بار میں نے کوانٹم کمپیوٹنگ کا نام سنا تو میرے ذہن میں بس پیچیدہ ریاضی کے فارمولے اور ایسے سائنسدانوں کی تصویر ابھری جو شاید کسی خفیہ لیبارٹری میں بیٹھے ہوں۔ لیکن جب میں نے اس کی گہرائی میں اترنے کی کوشش کی تو مجھے اندازہ ہوا کہ یہ محض ایک نیا حساب لگانے کا طریقہ نہیں بلکہ دنیا کو دیکھنے اور سمجھنے کا ایک بالکل نیا انداز ہے۔ عام کمپیوٹر بٹ (bits) پر کام کرتے ہیں جو یا تو 0 ہوتا ہے یا 1، لیکن کوانٹم کمپیوٹر کیوبٹس (qubits) پر کام کرتے ہیں، جو ایک ہی وقت میں 0، 1 یا دونوں ہو سکتے ہیں۔ یہ بالکل ایسے ہے جیسے آپ ایک سکے کو ہوا میں اچھالیں اور وہ ہیڈز اور ٹیلز دونوں کی حالت میں ہو جب تک کہ وہ نیچے نہ گرے۔ میری ذاتی رائے ہے کہ یہی وہ سب سے بڑا فرق ہے جو کوانٹم کمپیوٹنگ کو اتنی طاقت دیتا ہے، کیونکہ یہ بیک وقت لاتعداد امکانات کو پرکھ سکتا ہے۔

کوانٹم بمقابلہ کلاسک: ایک نیا تناظر

میرے خیال میں اس فرق کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ کلاسک کمپیوٹر میں، ہر بٹ یا تو آن ہوتا ہے یا آف، ایک وقت میں صرف ایک حالت۔ اس کے برعکس، ایک کیوبٹ ‘سپرپوزیشن’ کی حالت میں رہ سکتا ہے، یعنی وہ بیک وقت کئی حالتوں میں ہو سکتا ہے۔ جب آپ ایک سے زیادہ کیوبٹس کو آپس میں جوڑتے ہیں، تو وہ ‘اینٹینگلمنٹ’ کا مظاہرہ کرتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ان میں سے ایک کی حالت دوسرے کی حالت سے اس طرح جڑی ہوتی ہے کہ چاہے وہ کتنی ہی دور کیوں نہ ہوں، ایک کی تبدیلی دوسرے کو فوراً متاثر کرتی ہے۔ یہ خصوصیت کوانٹم کمپیوٹرز کو ایسے مسائل حل کرنے کے قابل بناتی ہے جو ہمارے آج کے سپر کمپیوٹرز کے لیے بھی ناممکن ہیں۔ جب میں نے اس تصور کو سمجھا، مجھے ایسا لگا جیسے کائنات کے کسی پوشیدہ راز سے پردہ اٹھ گیا ہو۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے آپ ایک پزل کے لاتعداد ٹکڑوں کو ایک ساتھ جوڑ سکیں، بجائے اس کے کہ ایک وقت میں ایک ٹکڑا جوڑیں۔

کوانٹم سپرمیسی کی تلاش

سائنسدان کئی سالوں سے “کوانٹم سپرمیسی” کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں، یعنی ایک ایسا نقطہ جہاں کوانٹم کمپیوٹر ایک ایسا مسئلہ حل کر سکے جسے کوئی کلاسک کمپیوٹر قابل عمل وقت میں حل نہ کر سکے۔ گوگل اور آئی بی ایم جیسی بڑی کمپنیاں پہلے ہی اس سمت میں اہم کامیابیاں حاصل کر چکی ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک ماہر سے بات کی تھی، تو انہوں نے کہا تھا کہ یہ ایک ایسے پہاڑ کی چوٹی پر پہنچنے کے مترادف ہے جہاں سے آپ کو بالکل نیا منظر دکھائی دیتا ہے۔ یہ محض ایک ٹیکنالوجیکل دوڑ نہیں بلکہ انسانیت کی سوچ کی ایک نئی سرحد ہے۔

کوانٹم دنیا کے اسرار: سپرپوزیشن اور اینٹینگلمنٹ

جب ہم کوانٹم کمپیوٹنگ کی بات کرتے ہیں تو دو بنیادی تصورات سامنے آتے ہیں: سپرپوزیشن (Superposition) اور اینٹینگلمنٹ (Entanglement)۔ یہ وہ دو خصوصیات ہیں جو کوانٹم کمپیوٹر کو ہمارے روایتی کمپیوٹرز سے بالکل مختلف بناتی ہیں۔ میری ذاتی رائے ہے کہ انہیں سمجھنا ہی اس ٹیکنالوجی کی اصل کنجی ہے۔ جب میں نے ان تصورات کو پہلی بار سمجھنے کی کوشش کی تو مجھے لگا کہ یہ ہماری عام فہم سے بالکل باہر کی چیزیں ہیں، لیکن ایک بار جب آپ ان کی گہرائی میں جاتے ہیں تو ان کی خوبصورتی اور طاقت کا احساس ہوتا ہے۔

سپرپوزیشن: ایک وقت میں ہر جگہ

کلاسک کمپیوٹر میں، ایک بٹ یا تو 0 ہوتا ہے یا 1۔ آپ اس کی حالت کے بارے میں بالکل یقینی ہوتے ہیں۔ لیکن کوانٹم مکینکس میں، ایک کیوبٹ ایک ہی وقت میں 0 اور 1 دونوں کی حالت میں ہو سکتا ہے۔ یہ ‘سپرپوزیشن’ کہلاتا ہے۔ اس کی سب سے اچھی مثال گھومتا ہوا سکہ ہے جو جب تک ہوا میں ہے، ہیڈز اور ٹیلز دونوں حالتوں میں ہے۔ جب وہ زمین پر گرتا ہے، تبھی وہ ایک حالت اختیار کرتا ہے۔ کوانٹم کمپیوٹر بھی اسی طرح کام کرتا ہے؛ کیوبٹ تمام ممکنہ حالتوں کو بیک وقت ‘دریافت’ کرتے ہیں۔ یہ ان کو اتنی رفتار سے حساب کرنے کی صلاحیت دیتا ہے کہ روایتی کمپیوٹرز کے لیے یہ ممکن ہی نہیں۔ میں نے خود تجربہ کیا ہے کہ جب آپ اس تصور کو کسی نئے شخص کو سمجھاتے ہیں تو وہ ابتدا میں الجھن کا شکار ہوتا ہے، لیکن جب اسے سکے کی مثال دی جاتی ہے تو اس کی آنکھوں میں چمک آ جاتی ہے۔ یہ واقعی ایک حیرت انگیز اصول ہے۔

اینٹینگلمنٹ: کوانٹم دنیا کی پراسرار وابستگی

اینٹینگلمنٹ ایک اور حیرت انگیز کوانٹم مظہر ہے۔ جب دو یا دو سے زیادہ کیوبٹس آپس میں اینٹینگلڈ ہوتے ہیں، تو ان کی حالتیں اس طرح آپس میں جڑ جاتی ہیں کہ ایک کی حالت کو جاننے سے آپ دوسرے کی حالت فوراً جان سکتے ہیں، چاہے وہ کتنے ہی دور کیوں نہ ہوں۔ یہ آئن سٹائن کی طرف سے “اسپوکی ایکشن ایٹ اے ڈسٹنس” کہلایا گیا تھا۔ یہ خصوصیت کوانٹم کمپیوٹرز کو بہت بڑے اور پیچیدہ حساب کتاب کرنے میں مدد دیتی ہے۔ میرے تجربے میں، یہ سب سے مشکل تصور تھا جسے سمجھنا۔ ایک بار جب ایک ماہر نے مجھے سمجھایا کہ یہ کوانٹم کمپیوٹرز کو ‘شارٹ کٹس’ لینے کی صلاحیت دیتا ہے جو روایتی کمپیوٹر نہیں لے سکتے، تو میری آنکھیں کھل گئیں۔ تصور کریں کہ آپ کے پاس دو جڑواں سکے ہیں، اگر ایک ہیڈز پر آ کر گرے تو آپ کو پتا ہے کہ دوسرا ٹیلز پر گرے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہو۔

انقلابی اثرات: کوانٹم کمپیوٹنگ کن شعبوں کو بدل سکتی ہے؟

میں نے جب کوانٹم کمپیوٹنگ کے ممکنہ اثرات کے بارے میں پڑھا اور مختلف ماہرین سے بات کی، تو مجھے احساس ہوا کہ یہ صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں بلکہ کئی صنعتوں کے لیے ایک مکمل گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا تھا کہ یہ کتنی وسیع پیمانے پر تبدیلی لا سکتی ہے۔ یہ مستقبل کی بات نہیں، یہ ہمارے دروازے پر دستک دے رہی ہے۔

ادویات اور صحت کے شعبے میں پیشرفت

کوانٹم کمپیوٹرز نئی ادویات کی دریافت میں انقلاب لا سکتے ہیں۔ یہ انووں کی ساخت کو اتنی گہرائی میں ماڈل کر سکتے ہیں کہ آج کے کمپیوٹر ایسا نہیں کر سکتے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم نئی اور زیادہ مؤثر ادویات تیزی سے بنا سکیں گے جو کینسر، الزائمر، اور دیگر پیچیدہ بیماریوں کا علاج کر سکیں گی۔ میں نے ایک ڈاکٹر سے بات کی تھی جنہوں نے کہا کہ یہ تحقیق کے وقت کو سالوں سے مہینوں تک کم کر سکتا ہے۔ یہ انسانیت کے لیے ایک بہت بڑی امید ہے۔ تصور کریں کہ وہ کیمیائی تعاملات جو آج ہمیں سمجھنے میں سال لگتے ہیں، کوانٹم کمپیوٹر سیکنڈوں میں تجزیہ کر لیں۔ اس سے نئی دوائیوں کی مارکیٹ میں آمد کی رفتار حیران کن حد تک بڑھ سکتی ہے۔

مالیات اور اقتصادیات میں انقلاب

مالیاتی ماڈلنگ، رسک مینجمنٹ، اور اسٹاک مارکیٹ کی پیشن گوئی میں کوانٹم کمپیوٹنگ بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ انتہائی پیچیدہ مالیاتی ڈیٹا سیٹس کا تجزیہ کر کے بہتر سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ مجھے یاد ہے ایک ماہر اقتصادیات نے مجھے بتایا تھا کہ کوانٹم کمپیوٹرز مالیاتی اداروں کو ایسی حکمت عملی بنانے میں مدد دیں گے جو پہلے کبھی ممکن نہیں تھیں۔ اس سے نہ صرف بڑے بینکوں کو فائدہ ہوگا بلکہ چھوٹے سرمایہ کار بھی بہتر فیصلہ سازی کر سکیں گے۔ یہ سیکیورٹی مارکیٹس کی افادیت کو بھی بڑھا سکتا ہے۔

مصنوعی ذہانت کو نئی بلندیوں پر لے جانا

مصنوعی ذہانت (AI) پہلے ہی ہماری دنیا کو بدل رہی ہے، لیکن کوانٹم کمپیوٹنگ اسے ایک نئی سطح پر لے جا سکتی ہے۔ کوانٹم مشین لرننگ الگورتھم کو آج کے AI سسٹم سے کہیں زیادہ مؤثر اور تیز بنا سکتی ہے۔ یہ ایسے AI ماڈلز کی تخلیق ممکن بنائے گی جو انسانی دماغ کی طرح پیچیدہ مسائل حل کر سکیں گے، جیسے کہ پیٹرن ریکگنیشن، قدرتی زبان کی پروسیسنگ، اور روبوٹکس۔ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ AI کے لیے ایک نئی صبح ہوگی، جہاں وہ ایسی چیزیں سمجھ سکے گا جو اس سے پہلے ممکن نہ تھیں۔ ایک بہت دلچسپ مثال یہ ہے کہ کوانٹم AI مواد کی سفارشات کو اتنا درست بنا سکتا ہے کہ آپ کو واقعی لگے گا کہ آپ کی ضروریات کو سمجھا جا رہا ہے۔

سیکیورٹی کا مستقبل: کیا ہمارا ڈیٹا محفوظ رہے گا؟

جب بھی کوئی نئی اور طاقتور ٹیکنالوجی آتی ہے، تو اس کے ساتھ نئے چیلنجز بھی آتے ہیں۔ کوانٹم کمپیوٹنگ کے میدان میں سب سے بڑا چیلنج ہماری موجودہ سیکیورٹی (encryption) کو لاحق خطرہ ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو مجھے ذاتی طور پر بہت پریشان کرتا ہے، کیونکہ ہم میں سے ہر ایک کا ڈیٹا، چاہے وہ بینکنگ ہو یا ذاتی معلومات، انٹرنیٹ پر محفوظ ہونے کے لیے انکرپشن پر انحصار کرتا ہے۔

موجودہ انکرپشن کا خاتمہ

آج کی زیادہ تر ڈیجیٹل سیکیورٹی RSA اور ECC جیسے کرپٹوگرافک الگورتھم پر مبنی ہے، جو بڑی تعداد کو فیکٹرائز کرنے یا بیضوی منحنی مسائل کو حل کرنے کی دشواری پر انحصار کرتے ہیں۔ یہ کام موجودہ کلاسک کمپیوٹرز کے لیے تقریباً ناممکن ہیں، یہاں تک کہ سپر کمپیوٹرز کے لیے بھی۔ لیکن کوانٹم کمپیوٹرز، خاص طور پر شور کے الگورتھم (Shor’s algorithm) کے ذریعے، ان مشکلات کو آسانی سے حل کر سکتے ہیں۔ جب میں نے پہلی بار یہ سنا تو میرے پیروں تلے سے زمین نکل گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ کوانٹم کمپیوٹرز ہمارے تمام موجودہ انکرپشن کو توڑ سکتے ہیں، جس سے ہماری ذاتی، مالیاتی اور حکومتی معلومات خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی کی ضرورت

خوش قسمتی سے، سائنسدان اور ماہرین پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی (PQC) پر کام کر رہے ہیں۔ یہ نئے کرپٹوگرافک الگورتھم ہیں جنہیں کوانٹم کمپیوٹرز کے حملوں کے خلاف مزاحم بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ دنیا بھر کی حکومتیں اور کمپنیاں PQC میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں تاکہ مستقبل میں اپنے ڈیٹا کو محفوظ رکھ سکیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ ہم ایک ایسے مستقبل میں داخل ہو جائیں گے جہاں ہماری پرائیویسی اور سیکیورٹی مسلسل خطرے میں رہے گی۔ یہ اس طرح ہے جیسے ایک نئے اور طاقتور وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی اینٹی وائرس دوا تیار کی جا رہی ہو۔

کوانٹم دور کی مشکلات اور چیلنجز

کوانٹم کمپیوٹنگ کی تمام تر صلاحیتوں کے باوجود، یہ اب بھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور کئی سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ ایک شیر خوار بچہ ہے جس میں بے پناہ طاقت تو ہے لیکن اسے کنٹرول کرنا اور اسے پروان چڑھانا ابھی باقی ہے۔ یہ وہ رکاوٹیں ہیں جن پر قابو پانا ضروری ہے اگر ہم کوانٹم دور میں مکمل طور پر داخل ہونا چاہتے ہیں۔

کیوبٹس کی پائیداری اور استحکام

کیوبٹس انتہائی نازک ہوتے ہیں اور بیرونی مداخلت (جیسے درجہ حرارت، کمپن، اور الیکٹرو میگنیٹک شور) کی وجہ سے اپنی کوانٹم حالت آسانی سے کھو دیتے ہیں۔ یہ عمل “ڈی کوہیرنس” (decoherence) کہلاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کیوبٹس بہت کم وقت کے لیے اپنی کوانٹم خصوصیات برقرار رکھ سکتے ہیں۔ کوانٹم کمپیوٹرز کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے انتہائی کم درجہ حرارت (تقریباً مطلق صفر کے قریب) کی ضرورت ہوتی ہے، جو کہ ایک بہت بڑا انجینئرنگ چیلنج ہے۔ مجھے ذاتی طور پر لگتا ہے کہ یہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے جسے حل کرنا ہے۔ جب میں نے ایک ماہر سے پوچھا کہ یہ کتنا مشکل ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ موم بتی کی لو کو طوفان میں بجھنے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہوں۔

ایرر کریکشن اور اسکیلنگ

ڈی کوہیرنس کی وجہ سے، کوانٹم کمپیوٹرز میں ایرر ریٹ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ لہٰذا، ایرر کریکشن بہت ضروری ہے۔ موجودہ کوانٹم کمپیوٹرز میں کیوبٹس کی تعداد بہت کم ہے (چند سو سے زیادہ نہیں)، جبکہ مفید کاموں کے لیے ہزاروں یا لاکھوں کیوبٹس کی ضرورت ہوگی۔ کیوبٹس کی تعداد بڑھانا، انہیں آپس میں جوڑنا، اور ایرر فری رکھنا ایک بہت بڑا تکنیکی چیلنج ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ وہ شعبہ ہے جہاں ابھی سب سے زیادہ تحقیق اور ترقی کی ضرورت ہے۔ ایک بار جب ہم لاکھوں مستحکم کیوبٹس بنا سکیں گے، تب کوانٹم کمپیوٹنگ کی حقیقی طاقت سامنے آئے گی۔

سرمایہ کاری اور مہارت کی کمی

کوانٹم کمپیوٹنگ پر تحقیق اور ترقی کے لیے بھاری سرمایہ کاری اور اعلیٰ مہارت والے سائنسدانوں اور انجینئرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں کوانٹم سائنسدانوں کی کمی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ اس میدان میں سرمایہ کاری کریں اور اپنی نئی نسل کو اس ٹیکنالوجی کے لیے تیار کریں۔ یہ صرف ٹیکنالوجی کا مسئلہ نہیں بلکہ انسانی وسائل کی ترقی کا بھی مسئلہ ہے۔

میرے نقطہ نظر سے: کوانٹم کمپیوٹنگ کا عملی پہلو

کوانٹم کمپیوٹنگ کے نظریاتی پہلوؤں پر بہت بات ہو چکی ہے، لیکن میرے لیے سب سے اہم سوال یہ ہے کہ یہ کب ہمارے لیے عملی طور پر قابل استعمال ہو گی؟ میں نے ذاتی طور پر اس پر گہری تحقیق کی ہے اور کئی ماہرین سے بات کی ہے، اور جو کچھ میں نے محسوس کیا ہے، وہ میں آپ کے ساتھ بانٹنا چاہتا ہوں۔ یہ صرف ایک دور کا خواب نہیں بلکہ ایک ایسی حقیقت ہے جو بتدریج ہماری زندگیوں میں شامل ہو رہی ہے۔

آج اور کل کی حقیقت

فی الحال، کوانٹم کمپیوٹرز زیادہ تر ریسرچ لیبز میں ہیں اور مخصوص، چھوٹے مسائل حل کرنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ وہ ابھی عام استعمال کے لیے تیار نہیں ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اگلی دہائی تک ہم “کوانٹم فائدہ” (Quantum Advantage) دیکھنا شروع کر دیں گے، جہاں کوانٹم کمپیوٹرز چند ایسے مسائل حل کر سکیں گے جو کلاسک کمپیوٹرز نہیں کر سکتے، یا انہیں بہت بہتر طریقے سے حل کر سکیں گے۔ لیکن مکمل طور پر فعال، عام استعمال کے کوانٹم کمپیوٹرز کے لیے ہمیں ابھی بھی کئی دہائیاں انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس وقت تک اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا، بلکہ اس کی بنیادیں رکھی جا رہی ہیں۔

صنعتوں میں کوانٹم کی جھلک

جیسا کہ میں نے پہلے ذکر کیا، مجھے بہت امید ہے کہ کوانٹم کمپیوٹنگ کا سب سے پہلا عملی اطلاق کیمیا، مواد کی سائنس، اور مالیات کے شعبوں میں ہوگا۔ کمپنیاں پہلے ہی کوانٹم الگورتھم کو ان شعبوں میں استعمال کرنے کے طریقے تلاش کر رہی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم آئندہ چند سالوں میں ان شعبوں میں حیران کن پیشرفت دیکھیں گے۔ مثال کے طور پر، نئی بیٹریاں یا انتہائی مضبوط مواد کی دریافت کوانٹم کمپیوٹنگ کی مدد سے بہت تیز ہو سکتی ہے۔ میں نے ایک ایسے سٹارٹ اپ کے بارے میں بھی سنا ہے جو کوانٹم آپٹیمائزیشن کو استعمال کرتے ہوئے سپلائی چین کے مسائل حل کر رہا ہے۔

کوانٹم کمپیوٹنگ کی بنیادی خصوصیات اور ان کے ممکنہ استعمال کا موازنہ:

خصوصیت (اردو) خصوصیت (انگریزی) تفصیل ممکنہ استعمال
سپرپوزیشن Superposition ایک کیوبٹ بیک وقت کئی حالتوں میں موجود ہو سکتا ہے۔ متعدد امکانات کی بیک وقت پرکھ، تیز ترین حل تلاش کرنا
اینٹینگلمنٹ Entanglement کیوبٹس کی حالتیں اس طرح جڑی ہوتی ہیں کہ ایک کی تبدیلی دوسرے کو متاثر کرتی ہے۔ پیچیدہ ڈیٹا کے تعلقات کا تجزیہ، کوانٹم کمیونیکیشن
انٹر فیرنس Interference کوانٹم ذرات کی موجی نوعیت سے فائدہ اٹھانا تاکہ غلط نتائج کو منسوخ کیا جا سکے۔ درست ترین حل کو تقویت دینا، الگورتھم کی کارکردگی بڑھانا

مستقبل کی جانب سفر: ہم کہاں کھڑے ہیں؟

ہم ایک ایسے دور کے دہانے پر کھڑے ہیں جہاں ٹیکنالوجی کی ترقی ہماری سوچ سے بھی زیادہ تیزی سے ہو رہی ہے۔ کوانٹم کمپیوٹنگ، میرے نقطہ نظر سے، وہ اگلی بڑی چھلانگ ہے جو نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ انسانیت کے مسائل کو حل کرنے کے طریقے کو بدل دے گی۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ ہم ایک نئے سائنسی انقلاب کے آغاز پر ہیں، جس کے اثرات کئی دہائیوں تک محسوس کیے جائیں گے۔

تعلیم اور استعداد کار میں اضافہ

کوانٹم کمپیوٹنگ کا دور ایک نئی مہارت اور تعلیم کا مطالبہ کرے گا۔ ہمیں اپنی نئی نسل کو کوانٹم فزکس، کوانٹم الگورتھم، اور کوانٹم انجینئرنگ کی تعلیم دینا ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ ہماری یونیورسٹیاں اور تحقیقی ادارے اس چیلنج کو قبول کریں گے۔ یہ صرف چند ماہرین کا کام نہیں، بلکہ ایک ایسی مہارت ہے جو مستقبل کی معیشت میں مرکزی حیثیت رکھے گی۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ جو ممالک اس میدان میں آگے بڑھیں گے، وہی مستقبل کی قیادت کریں گے۔

اخلاقی اور سماجی ذمہ داریاں

ہر طاقتور ٹیکنالوجی کے ساتھ اخلاقی اور سماجی ذمہ داریاں بھی آتی ہیں۔ کوانٹم کمپیوٹنگ کے ممکنہ غلط استعمال، جیسے کہ رازداری کی خلاف ورزی یا ہتھیاروں کی ترقی، پر قابو پانا ضروری ہے۔ مجھے یقین ہے کہ عالمی برادری کو مل کر اس کے لیے اصول و ضوابط وضع کرنے ہوں گے تاکہ اس ٹیکنالوجی کا فائدہ سب تک پہنچے اور اس کے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پر ہمیں ابھی سے سوچنا شروع کر دینا چاہیے۔

ایک روشن مستقبل کی امید

اپنی تمام تر پیچیدگیوں اور چیلنجز کے باوجود، میں کوانٹم کمپیوٹنگ کے مستقبل کے بارے میں بہت پر امید ہوں۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ وہ ٹول ہے جو ہمیں کائنات کے گہرے رازوں کو سمجھنے، لاعلاج بیماریوں کا علاج تلاش کرنے، اور ایسے مسائل حل کرنے میں مدد دے گا جنہیں ہم آج حل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ یہ صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں، یہ ایک امید ہے۔

اختتامیہ

مجھے امید ہے کہ کوانٹم کمپیوٹنگ پر یہ مختصر سفر آپ کے لیے دلچسپ رہا ہوگا۔ یہ صرف سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کا ایک باب نہیں، بلکہ انسانیت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نئی امید کی کرن ہے۔ اگرچہ یہ شعبہ ابھی بھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن اس کی ممکنہ صلاحیتوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ میرا پختہ یقین ہے کہ کوانٹم ٹیکنالوجی آنے والے عشروں میں ہماری زندگیوں کو اس طرح بدل دے گی جس کا ہم آج شاید تصور بھی نہیں کر سکتے۔ یہ سفر جاری رہے گا، اور ہم سب اس کا حصہ بنیں گے۔

مفید معلومات

1. کوانٹم کمپیوٹنگ بٹ (0 یا 1) کے بجائے کیوبٹ کا استعمال کرتی ہے جو بیک وقت 0، 1 یا دونوں ہو سکتے ہیں، جس سے یہ ناقابل یقین حد تک طاقتور بن جاتی ہے۔

2. سپرپوزیشن اور اینٹینگلمنٹ کوانٹم کمپیوٹرز کی بنیادی خصوصیات ہیں جو انہیں روایتی کمپیوٹرز سے برتر بناتی ہیں۔

3. یہ ٹیکنالوجی ادویات کی دریافت، مالیاتی ماڈلنگ، اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔

4. کوانٹم کمپیوٹرز ہماری موجودہ خفیہ کاری (encryption) کو توڑ سکتے ہیں، لہٰذا پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی پر تحقیق انتہائی ضروری ہے۔

5. کوانٹم کمپیوٹرز کو ٹھنڈا رکھنا، کیوبٹس کو مستحکم کرنا، اور ایرر کریکشن ان کے سامنے موجود سب سے بڑے چیلنجز ہیں۔

اہم نکات کا خلاصہ

کوانٹم کمپیوٹنگ ایک نئی نسل کا حساب کتاب کا طریقہ ہے جو کوانٹم مکینکس کے اصولوں، خاص طور پر سپرپوزیشن اور اینٹینگلمنٹ کا استعمال کرتا ہے۔ یہ روایتی کمپیوٹرز کے لیے ناممکن مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ادویات، مالیات اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔ اگرچہ اس کی ترقی میں کیوبٹس کی پائیداری، ایرر کریکشن، اور اسکیلنگ جیسے چیلنجز درپیش ہیں، پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی جیسی نئی سیکیورٹی حل پر بھی کام جاری ہے۔ یہ ٹیکنالوجی مستقبل کی دنیا کو نئی جہتیں دینے والی ہے۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: کوانٹم کمپیوٹنگ کا نام سن کر اکثر لوگ گھبرا جاتے ہیں، سادہ الفاظ میں یہ ہے کیا بلا؟

ج: مجھے بھی پہلے یہ بہت مشکل لگا، جیسے کوئی سائنس فکشن کی کہانی ہو۔ لیکن جب ماہر نے سمجھایا تو یوں لگا جیسے ایک اندھیرا کمرہ روشن ہو گیا۔ روایتی کمپیوٹر میں ہر چیز یا 0 ہوتی ہے یا 1، یعنی آن یا آف۔ مگر کوانٹم کمپیوٹر میں کوبٹس (qubits) ہوتے ہیں جو بیک وقت 0، 1 یا دونوں ہو سکتے ہیں!
یہ ایسا ہے جیسے آپ کے پاس ایک بلب ہے جو یا تو بجھا ہے، یا جل رہا ہے، یا مدھم جل رہا ہے – ایک ہی وقت میں! اسی لیے یہ بیک وقت بہت سے حسابات لگا سکتا ہے، جو ہمارے موجودہ کمپیوٹرز کے بس کی بات نہیں۔ بس اتنا سمجھ لیں کہ یہ ایک سپر فاسٹ، سپر طاقتور حساب لگانے والا دماغ ہے جو ایک ہی وقت میں لاکھوں چیزیں سوچ سکتا ہے۔

س: آپ نے ایک ماہر سے بات کی، تو یہ روایتی کمپیوٹر سے کیسے مختلف ہے اور ہماری روزمرہ زندگی پر اس کا کیا اثر ہوگا؟

ج: ماہر صاحب نے مجھے یہ مثال دی کہ جہاں روایتی کمپیوٹر قدم بہ قدم ایک سیدھا راستہ ڈھونڈتے ہیں، کوانٹم کمپیوٹرز ایک ہی وقت میں ہر ممکن راستہ دیکھ سکتے ہیں۔ یہ ایسے ہے جیسے آپ کو لاہور سے کراچی جانا ہو، ایک عام کمپیوٹر ایک ہی وقت میں ایک روٹ چیک کرے گا، جبکہ کوانٹم کمپیوٹر ہزاروں روٹس ایک ساتھ چیک کرکے سب سے بہترین راستہ بتائے گا۔ میں نے خود سوچا کہ مالیاتی منڈیوں میں جہاں ہر سیکنڈ اہم ہے، یا نئی ادویات کی تحقیق میں جہاں کروڑوں کیمیائی مرکبات کا تجزیہ کرنا ہو، یہ کتنا بڑا انقلاب لائے گا۔ اس سے ہمارے موبائل ایپس بھی زیادہ سمارٹ ہوں گی، بیماریوں کا علاج آسان ہو جائے گا، بینکنگ کے معاملات میں بھی بہتری آئے گی، اور یہاں تک کہ موسم کی پیش گوئی بھی زیادہ درست ہو گی۔ یہ ہماری روزمرہ زندگی کو بالکل بدل دے گا، یہ میرا ذاتی خیال ہے۔

س: کیا کوانٹم کمپیوٹنگ ہماری موجودہ سیکیورٹی (encryption) کے لیے خطرہ ہے یا یہ اسے مزید مضبوط بنائے گی؟

ج: یہ ایک بہت اہم اور تشویشناک سوال ہے جو میرے ذہن میں بھی تھا! ماہر نے بتایا کہ بلاشبہ، کوانٹم کمپیوٹرز ہماری آج کی زیادہ تر انکرپشن کو توڑ سکتے ہیں، خاص طور پر وہ جو RSA جیسے الگورتھم پر مبنی ہیں۔ مجھے تو ایک لمحے کو پریشانی ہوئی کہ کیا ہماری آن لائن معلومات محفوظ نہیں رہیں گی؟ مگر انہوں نے فوراً تسلی دی کہ سائنسدان اور ماہرین ‘پوسٹ-کوانٹم کرپٹوگرافی’ (Post-Quantum Cryptography) پر دن رات کام کر رہے ہیں، جو کوانٹم حملوں کے خلاف بھی مزاحمت رکھتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہماری سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا، نہ کہ کمزور۔ تو فکر کی کوئی بات نہیں، بلکہ یہ ایک نیا سیکورٹی کا دور شروع کرنے والا ہے جو پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ ہوگا۔

📚 حوالہ جات

3. کوانٹم دنیا کے اسرار: سپرپوزیشن اور اینٹینگلمنٹ

구글 검색 결과

4. انقلابی اثرات: کوانٹم کمپیوٹنگ کن شعبوں کو بدل سکتی ہے؟

구글 검색 결과

5. سیکیورٹی کا مستقبل: کیا ہمارا ڈیٹا محفوظ رہے گا؟

구글 검색 결과